حضرت جلا ل الدین ؒ بخاری المعروف بمخدوم جہانیاں جہاں گشت ؒ کا شجرہ

حضرت جلا ل الدین ؒ بخاری المعروف بمخدوم جہانیاں جہاں گشت  کا شجرہ
 حضرت جلا ل الدین ؒ بخاری المعروف بمخدوم جہانیاں جہاں گشت ؒ (پوتے جلال اعظم گل سرخ ؒ ) بن احمد ؒ بن احمد کبیر ؒ
بن جلال اعظم گل سرخؒ
( کہا جاتا ہے کہ ان کی والدہ (1)بخارا کے مغل بادشاہ محمد خدا بندہ کی بیٹی تھیں یہ بخارا سے ہجرت کرکے برصغیر ہندو پاک تشریف لائے اور بھاؤلپور میں اوچ کے مقام پر مقیم ہوئے اور(2) خانقاہ جلالیہ کی بنیاد ڈالی )
 بخارا سے اوچ (ہندوستان) ہجرت کے حوالے سے بہت سے واقعات بیان کئے جاتے ہیں جن میں سے ایک اس طرح سے ہے بخارا کا مغل حکمران محمد خدا بندہ اہل بیت یا خاندان سادات کا عقیدت مند تھا کہ یہ ہی وجہ تھی کہ اس نے اپنی تینوں بیٹیوں کی شادیاں خاندان سادات سے کی جب محمد خدا بندہ کا انتقال ہو گیا اور اس کا لڑکا تخت نشین ہوا تو عوام کی اکثریت جلال اعظم گل سرخ کی معتقد ہونے کے باعث ان کی تعظیم کرنے لگی جو کہ نئے حکمرانوں کے لئے باعث پریشانی تھا مگر اس واقعہ میں سچائی اسلئے نہیں ہے کہ محمد خدا بندہ کی تاریخ وفات اورجلال اعظم گل سرخ کی تاریخ پیدائش میں بہت فرق ہے
 اصل با ت یہ ہے کہ اوچ اس وقت کے پاکستان کا بہت ہی اہم ترین شہر تھا ۔۔۔  موجودہ پاکستان کا جغرافیہ کے اعتبار سے اس وقت بھی جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ اس وقت بھی اوچ شہر پنجاب ،سندھ، بلوچستان ، اور سرحد کے عین مرکز پہ واقع ہے جب کے اس شہر کی نوعیت اس طرح کی ہے کہ اس کے دو اطراف میں اس وقت بھی دریا بہہ رہے ہیں جن کی وجہ سے یہ علاقہ ہمیشہ ہی سر سبزو شاداب رہا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ جب سکندر آعظم راجہ پورس کو شکست دے کر اس علاقے سے گزرا تو اس علاقہ میں ایک نیا شہر آباد کیا جس کا نام اپنے نام پہ سکندریہ رکھا جس کو بعد میں اوچ کے نام سے جانا گیا۔
  حضرت جلال اعظم گل سرخ بخارا سے اوچ تشریف اس لئے لائے اس علاقے سے مشرکانہ اور غیر اسلامی  عقائد کا خاتمہ کیا جائے اور یہاں پہ اسلام کی صحیح تعلیمات کی تبلغ کی جائے حضرت جلال اعظم گل سرخ کی آمدکا یہ مقصد بھر پور انداز میں پورا ہوا پنجاب اور سندھ کے اکثر قبائل راجپوت ۔کھرل ، کھر بھٹی ، اور دیگر قبائل کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ ان کی اکثریت نے حضرت جلال اعظم گل سرخ اور ان کی اولاد ہی کہ ہاتھوں اسلام قبول کیا
بن علی موید بن جعفر
( یہ مدینہ   سعودی عرب سے بخار ا ہجرت کرکے آئے تھے )
 بن احمدؒ بن محمد ؒ بن عبداللہ ؒ بن علی اشقرؒ بن جعفرزکیؒ بن علی نقیؒ ( امام نقی  ان کی اولاد نقوی کہلاتی ہے
تمام اصل بخاری سادات و نقوی
سادات ان ہی کی اولاد ہیں )
 بن محمد تقی (امام تقی ان کی اولاد تقوی کہلاتی ہے )
 بن علی رضا(امام علی رضا ان کی اولاد رضوی کہلاتی ہے)
 بن موسیٰ کاظم( امام موسیٰ کاظم ان کی اولاد کاظمی کہلاتی ہے )
 بن جعفر صادق ( امام جعفر صادق ان کی اولاد جعفری کہلاتی ہے )
بن محمد باقر (امام باقر ان کی اولاد باقری کہلاتی ہے )
 بن زین العابدینّ (امام زین العبادین ان کی اولاد عابدی کہلاتی ہے )
بن حسین سبط فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ وسلم